حکیم جالینوس کی حکایت
مولانا روم ؒ نےحکیم جالینوس کی حکایت بیان کی ہے
جالینوس نےمطب میں اپنے لیے وہ دواء طلب کی جو پاگلوں کے لیےاستعمال ہوتی ہے
شاگردوں نے کہایہ دواء تو آپ پاگلوں کو دیتےہیں
جالینوس کہنے لگا
بازار میں ایک گھنٹے تک پاگل مجھے دیکھ کرمسرور ہوتارہا اور پھر آنکھ سے اشارہ بازی کی اور آستین کو پھاڑ ڈالا
اگر وہ میرا ہم جنس نہ ہوتایعنی میرے اندر بھی جنون کا مادہ اگر نہ ہوتا تو مجھے کیوں ایسے دیکھتا
شاگرد بہت پریشان ہوئےپاگل کے پیچھےدوڑےجب پاگل کودیکھا تو بڑے حیران ہوئے وہ ایک ٹانگ سے لنگڑا تھا اور جالینوس بھی ایک ٹانگ سےلنگڑا تھا
خلاصہ یہ کہ جالینوس نےکہا کہ کوئی وصف جب دو آدمیوں میں مشترک ہوتاہے تو یہی قدرِ مشترک سبب ہوتا ہے دونوں کی دوستی اور مناسبت کا
Comments
Post a Comment